برنی سینڈرز کی طرف سے اپنی الیکشن مہم معطل کرنے کے ایک روز بعد ہی ایک الیکشن پول کے نتائج میں جوبائیڈن کی امریکی صدر ٹرمپ کے مقابلے میں آٹھ پوائنٹس کی برتری حاصل ہونے کی رپورٹ سامنے آئی ہے
سروے کے مطابق جوبائیڈن کو 49فیصد رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل ہے جبکہ ٹرمپ کو 41فیصد کی حمایت حاصل ہے اس سے پہلے 27مارچ کو ری پبلکن کی آواز فاکس نیوز نے بھی اپنے سروے میں جوبائیڈن کی ٹرمپ پر برتری کی رپورٹ جاری کی تھی،فاکس کے سروے میں جو بائیڈن کو49فیصد جبکہ ٹرمپ کو 40فیصد کی سپورٹ حاصل تھی۔
سروے کےمطابق امریکی معیشت اس وقت بحران کا شکار ہے اور یہ بحران ابھی کچھ عرصے جاری رہے گا۔ امریکی عوام صدر ٹرمپ کے کرونا وائرس کی وبا پر ایکشن سے غیر مطمئن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے تاخیر سے حفاظتی اقدامات کیئے۔
جو بائیڈن کی برتری کے احساس شعلہ بیاں ٹرمپ کو بھی ہورہا ہے۔ انہوں نے اپنے حالیہ بیان میں ری پبلکن امیدواروں سے زوردار اپیل کی کہ وہ پوسٹل ووٹ ضرور ڈالیں۔ امریکا میں کرونا کی وجہ سے پوسٹل ووٹنگ کے زیادہ امکانات ہیں۔
ڈیموکریٹس کے لیئے جوبائیڈن کی برتری کی خبر فی الحال ایک خوش آئند بات ہے۔ برنی سینڈرز کے استعفے کی وجہ سے ڈیموکریٹس کے بعض حلقوں میں جو مایوسی تھی وہ شاید اس سے چھٹ جائے۔ لیکن کیا بائیڈن کی برتری برقرار رہے گی یہ ایک اہم سوال ہے۔